مٹی کی خوشبو
کچھ ماہ قبل برنس ڈائریکٹری سٹی گوجر خان مرتب کرنے کے
سلسلے میں شعبہ شعر و شاعری کے لیے پیر
عیق چشتی صاحب سے گوجرخان کے شعراء کے نام اور سیل نمبرز لینے کی معاونت چاہی تو
انھوں نے سر خوشی مجھے مطلوبہ معلومات فراہم کی ۔ دوران گفتگو میں مجھے معلوم پڑا
کہ مقامی شعر میں ایسے کئی ایک نام ہیں جو ملکی سطح پر گوجرخان کی نمائندگی کر رہے
ہیں ۔ جن میں کچھ نام یہ ہیں سائل نظامی ، رضا اللہ سعدی اور خیال نصیر وی ہیں۔ ان
صاحبان کی کتاب کے بارے میں دریافت کیا تو پیر صاحب نے بتایا کہ ان کا ابھی تک کوئی
مجموعہ شائع نہیں ہوا۔ یہ جواب سن کر مجھے حیرانی آمیز پریشانی لاحق ہوئی کہ ایسے
نادر اور نایاب لوگوں کا کلام کیوں شائع نہیں ہوا۔ سو میں نے اس پریشانی کا ازالہ
کرنے کے لیے خود سے ہفتہ عہد کیا کہ ڈائر یکٹری کی اشاعت کے بعد گوجر خان کے ان
شعراء کا انتخاب جلد سے جلد مرتب کر کے شائع کروں گا۔ جن میں کئی حجرہ گم نامی میں
روپوش ہیں۔ مجھ سے جہاں تک بن پڑا پوری کوشش اور لگن سے یہ کام کیا۔ مذکورہ انتخاب میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے
کہ اسے شعراء کوشامل کیا جائے جن کا کلام شعری قواعد و ضوابط پر پورا اترتا ہو۔
اردو شعراء کے انتخاب کے میں عاصم ندیم (صندل روڈ) پوٹھو ہاری وہ پنجابی شعراء کے
انتخاب میں شیر از اختر معمل ( ہو گی ) اور مشاہیر گوجر خان کے حوالےسے راجہ طارق
نجمی ( چک راجگان ) اور تیمور اکبر جنجوعہ (بھائے ) نے بھر پور معاونت کی میں ان
کاخلوص دل کے ساتھ ممنون ہوں ۔
اس کتاب کا نام" گو جر خان رنگ" سے معنون ہے۔
جس میں اردو، پوٹھو ہاری اور پنجابی شعراء کے علاوہ مشاہیر کے مختصر تعارف کا باب
آخر میں شامل ہے۔ ( جن کو حروف تہجی کے تحت ترتیب دیا گیا جس
میں مذہبی روحانی، سیاسی و سماجی شخصیات ، دانشور، مصور، خطاط، اور دیگر فنون کے
ماہرین کو شامل کیا گیا ہے، جنھوں نے گوجر خان کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں
متعارف کرایا ہے۔ میں اس کتاب کو اپنے لیے خدا یہ عالم کی نعمت بے بہا جانتا ہوں ،
یقینا یہ مجھے احقر کے لیے سرمایہ افتخار ہے اور کیوں نہ ہوسٹی سے محبت انبیاء اور
اولیاء کا شیوہ و دستور رہا ہے۔ میرے نزدیک مٹی کی خوشبو مشک و غیر کی دل رہا اور
معطر پاس سے کہیں بہتر ، خوش گن اور دیر پا ہے ۔ امید واثق گوجر خان رند ہے آپ کو
مجھ نا چیز کی یہ کاوش اس خوش اثر خوشبو کا احساس دلائے گی جو میرے اندر سے پھوٹ رہی ہے۔
آخر میں اپنا تعارف کرواتا چلوں ، میرا نام وسیم حسن
جنجوعہ، ولد عاشق حسین جنجوعہ اور قلمی
نام " باوا وسیم الحسنی "ہے۔ میرا
آبائی علاقہ مکھیالہ ہے۔ ہمارے جد راجہ
نصر اللہ آف کھیالہ جو کہ راجہ جو ہدبن راجہ مل کی نسل سے ہیں تقریبا 1800ء کے لگ
بھگ کھیلا سے ہجرت کر کے جہلم (پڑی سکندرال ) آگئے تھے۔ میرے دادا جان مہتاب دین
جنجوعہ وہاں سے گو جر خان آکر آباد ہوئے۔ اقوام عالم اور مذاہب عالم کا مطالعہ میرا
مشغلہ ہے۔ اس وقت میں ایم اے (تاریخ) کاطالب علم ہوں ۔۔ ایک بار پھر ان تمام احباب
کا شکر یہ ادا کرتا ہوں جن کے پر خلوص تعاون سے یہ کام پایہ تکمیل کو پہنچا
باوا وسیم الحسینی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
لمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا