خلش ہمدانی ،تعارف اور تصنیفات

 غازیوں اور شہیدوں کی سرزمین تلہ گنگ و لاوہ کے ایک ایسے سپوت کا تعارف آج آپ سے کراتے ہیں کہ جن کا تعارف اور پہچان تو شعبہ ادب ہے لیکن وہ خود بھی پاکستان آرمی کا حصہ رہے اور جن کی کتابوں کا ترجمہ ہو کر امریکہ کی ملٹری اکیڈمی کی زینت بنا، جن کے ناول انڈیا کے اخبارات میں سلسلہ وار چھپتے رہے اور ’’گوری بات چھپائے ‘‘ پر انڈیا نے ان سے فلم بنانے کی خصوصی اجازت طلب کی۔

 جی ہاں یہ انتہائی مشہور و معروف شخصیت جناب خلش ہمدانی صاحب کی ہے۔ ۔

انٹرنیشنل سطح کے انتہائی معروف ناول نگار، افسانہ نگار، ممتاز ادیب جناب خلش ہمدانی مرحوم 29 اکتوبر 1921ء کو دندہ شاہ بلاول میں پیدا ہوئے ۔۔

 ان کے والد محترم کا نام

ملک شاہجہان تھا ۔ ابتدائی تعلیم دندہ شاہ بلاول، لاوہ اور میانوالی سے حاصل کی۔ 1951ء میں افواج پاکستان میں کمیشن حاصل کیا ۔۔ ۔۔۔۔۔1967ء تک افواج پاکستان سے منسلک رہے۔۔ ۔۔(  )۔۔۔ 1964ء میں پشاور یونیورسٹی سے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کی۔ ۔ ۔۔(  )۔۔۔1972ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری لی۔۔ ۔۔( )۔۔۔ 1972ء سے تا دم مرگ ڈسٹرکٹ کورٹس اٹک میں بطور وکیل پریکٹس کرتے رہے۔ ۔ ۔۔ جناب خلش ہمدانی کی اٹھارہ سے زائد کتابیں پبلش ہو چکی ہیں اور کئی زیراشاعت تھیں کہ ان کی 3 دسمبر 1999ء کو وفات ہو گئی۔۔

 یہ اس پکھڑ کے سپوت کا ہی اعزاز ہے کہ اس کی دو کتابوں کے انگریزی تراجم امریکہ کی ملٹری اکیڈمی کی زینت بن چکے ہیں ان کے ایک دوسرے ناول ’’بات چھپائے گوری‘‘ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ نہ صرف وہ ہندوستان کے اخبارات میں قسط وار چھاپی گئی بلکہ انڈیا ٹی وی پر بھی پیش کی گئی اور اس پر فلم بنانے کیلئے مصنف سے خصوصی اجازت لی گئی۔ ۔ 

جناب خلش ہمدانی کی مندرجہ ذیل کتابیں انتہائی مشہور ہیں:

ناول

سنگ ملامت ، رسوائیاں کیا کیا، لمحوں کی آگ، بات چھپائے گوری، روئے دکھ کا ساغر، تنویر لہو کی، پیاس کا صحرا،خون میں ڈوبے تو سحر دیکھی، ایک آبلہ پا تنہا (خودنوشت)، عبدالحمید عدم کی نجی و مجلسی زندگی، محمد خان ڈاکو۔۔ 

جناب خلش ہمدانی نے فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی باقی زندگی اٹک شہر میں بسر کی ۔۔ ۔۔ اور ان کی اولاد اب بھی اٹک میں ہی رہائش پذیر ہے۔۔۔۔

 دعا ہے کہ اللہ پاک تلہ گنگ دھرتی کا نام روشن کرنے والے ایک خوبصورت ستارے کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔آمین
یہ تحریر جناب ملک سمیع اعوان صاحب نے تلہ کنگ سے بھیجی ہے اس پر پوٹھوہار نامہ ان کا خصوصی مشکور ہے۔

شئیر کریں:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

لمی وفکری اختلاف آپ کا حق ہے۔ بلاگ پر تمام خدمات بلا اجرت فی سبیل اللہ ہیں بس آپ سے اتنی گزارش ہے کہ بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر ،کمنٹس اور لائیک کریں ۔آپ اپنی پسندیدہ کتاب کی فرمائش کر سکتے ہیں۔اگر کسی کتاب کو ڈون لوڈ کرنے میں پریشانی ہو تو آپ کمنٹس میں لکھ دیجئے ان شاء اللہ اسکا لنک درست کر دیا جائے گا

آپکا شکریا

دوستی کریں۔

مشہور اشاعتیں

بلاگ آرکائیو