تاریخ را ولپنڈی( Tareekh-e-Rawalpindi) ایک علمی اور تحقیقی کارنامہ ہے ۔ محمد عارف سے صاحب ایک متعارف ما ہر تعلیم اور معروت تاریخ نگار ہیں ۔ تاریخ اور آثار قدیمہ پر اس ہے قبل بھی ان کی چھ منفرد اور تمتاز حیثیت کی حامل تصنیفات شائع ہو چکی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب در حقیقت راولپنڈی اور اس کے نواحی علاقوں کی قدیم تہذیب و تمدن کا آیکنہ ہی نہیں اس لحاظ سے تاریخ اقوام عالم بھی ہے کہ فاضل مصنف نے نہا بہت عرق ریزی سے ان اقوام اور تہذیبوں کا ذکر کیا ہے جو اس خطہ میں آئیں، آباد ہوئیں، جذب ہوئیں یا اثر انداز ہوئیں سمیری، یونانی ، مصری، پارتھین ، بابلی اور وسط ایشیا کی کم و بیش تمام انجام آریہ اور حسن وغیرہ مختلف ادوار میں یہاں آئیں اور یہ خطہ اُن کی آماجگاہ یا جولانگاہ بنا رہا۔ اس علاقہ کا محل وقوع ہی ایسا ہے کہ جو اقوام شمال میں خیبر اور دیگر راستوں سے آئیں وہ اولین طور پر یہیں میں گئیں۔ تا آنکہ بعد میں آنے والی دیگر اقوام نے بزور شمشیر ان کو آگے دھکیل دیا۔ دراور اور بھیل برصغیر کے قدیم باشندے شمار کئے جاتے ہیں۔ لیکن فاضل مصنف نےسر مار ٹیر وھیلا کے حوالے سے ثابت کیا ہے کہ یہ لوگ میسو پوٹیمیا یعنی موجودہ عراق سےاگر را ولپنڈی میں آباد ہوئے حتی کہ آریوں نے انہیں دھکیل کر بحر ہند کے ساحلوں تک پہنچا دیا۔
مزید اس کتاب کے متعلق جاننے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضروری ہے